شعبہ دعوت اسلام جمعیۃ علماء ہند کے زیر اہتمام پندر روزہ محاسبہ ایمان ورکشاپ مکمل
شرکاء کو توصیفی اسناد سے نوازا گیا
نئی دہلی: 7/اگست
2022:جمعیۃ علماء ہند کے شعبہ دعوت اسلام کے زیر اہتمام آج دہلی کے مصطفی آباد میں محاسبہ ایمان ورکشاپ کے پندرہویں دن، سبھی شریک ہونے طلبہ و طالبات کو توصیفی سند سے نوازا گیا۔اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی اور شعبہ دعوت اسلام کے ذمہ دار مولانا یاسین جہازی وغیرہ موجود رہے۔اس کانفرنس میں پہلے آٹھ دن 48لڑکے اور باقی ایام میں 58 لڑکیوں نے حصہ لیا۔ واضح ہو کہ محاسبہ ایمان ورکشاپ میں اسکولوں و کالجوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو اسلام کی بنیادی تعلیمات،پاور پوائنٹ اور اس کے مطابق تیارکردہ دینی معلومات کے ذریعہ واقف کرایا جاتا ہے۔ یہ ماڈیول شعبہ دعوت اسلام کے کنوینر مفتی محمدراشد اعظمی نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند،صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی وغیرہ کی نگرانی میں تیار ہوا ہے۔
آج کے اس اختتامی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند نے ان طلبہ و طالبات کو مبارک باد دی اور انھیں سیرت رسول کے مطالعے کی ترغیب دی۔انھوں نے کہا کہ 15/اگست کے موقع پر جشن آزادی کو پر جوش طریقے سے منعقد کیا جائے اور جنگ آزادی میں علمائے کرام او رجمعیۃ علماء ہند کی خدمات پر تقاریر و مکالمے منعقد کیے جائیں۔ان کے علاوہ مولانا ضیاء اللہ قاسمی سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند، مولانا یاسین جہازی، مولانا معظم عارفی، مولانا محمد داؤد امینی، مفتی عاقل قاسمی مکہ مسجد،مفتی انور مسجد بلال،مفتی جاوید قاسمی نور مسجد،مولانا محمد احمد کریمی،قاری محمد ارشد رشادی،مولانا شکیل احمد قاسمی، مولانا شمس القمر امینی، مفتی طاہر قاسمی فاروقیہ مسجد،قاری محمد ہاشم جمالی، مولانا مہدی حسن مفتاحی وغیرہ موجود رہے۔
اس پروگرام کی انتظامی ذمہ داری مولانا اخلاق قاسمی امام و خطیب مدینہ مسجد وناظم اعلی جمعیۃ علماء شمال مشرقی دہلی نے ادا کی، انھوں نے طلبہ وطالبات کے دینی جذبہ کی ستائش کی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ خواتین کو تربیت دینے کے لیے جہاں علماء و مفتیان کرام برابر نگرانی فرماتے رہے، وہیں مخصوص طور پر عالمہ فرحین خاتون وبشری بنات ممتاز،مکمل طور عقائد و ایمان کی تعلیم فراہم کرتی رہیں، ان کے علاوہ بطور معاون عالیہ بنت عزیز الرحمن، زینب بنت محمد اخلاق قاسمی، عالمہ بنت اشرف مرحوم،سہانہ بنت شاہد وغیرہ اس کا حصہ رہیں