Minor Accused in Nuh Violence Case Acquitted
Family Expresses Gratitude to Jamiat Ulama-e-Hind President Maulana Mahmood Asad Madani
New Delhi, November 22:
In connection with the unfortunate communal violence that erupted in Nuh, Haryana, on July 31, 2023, the police arrested several individuals, including a minor from Bhadas village. The minor was booked under FIR No. 142 at Nagina police station.
Jamiat Ulama-i-Hind, which has played a pivotal role in rehabilitating riot victims and restoring damaged mosques, also extended legal aid to the innocent arrested individuals. Under the guidance of its president, Maulana Mahmood Asad Madani, legal teams have been pursuing these cases. As a result of their efforts, 589 individuals were granted bail last year, although their cases are still under trial.
Today, the Juvenile Justice Court under the Additional Civil Judge, acquitted the minor from Bhadas, ruling that the minor had no involvement in the riots. In its judgment (Case File No. 8241/2024), the court emphasized that this minor could not be punished for a crime he did not commit. Advocate Tahir Rupadiya represented him in the court.
The family of the minor, particularly his father Mr. Asrauddin, a borewell mechanic by profession, expressed his heartfelt gratitude to Jamiat Ulama-i-Hind and Maulana Mahmood Madani. He stated, “The legal support and guidance provided by JUH were instrumental in securing justice for my son.”
Maulana Hakeemuddin Qasmi, General Secretary of Jamiat Ulama-i-Hind, and Maulana Yahya Kareemi, General Secretary of Jamiat Ulama Haryana, Punjab and Himachal pradesh, welcomed the verdict and described it as a triumph of the judicial system and justice.
عدالت نے نوح فساد کے ملزم نابالغ شخص کو بری کر دیا
اہل خانہ میں خوشی کی لہر ، والدین نے صدر جمعیۃ علماء ہندمولانا محمود اسعدمدنی کا شکریہ ادا کیا
نئی دہلی ۲۲؍ نومبر: ۳۱ ؍جولائی ۲۰۲۳ ءکو ہریانہ کے نوح ضلع میں پیش آنے والے افسوسناک فسادات کے دوران پولس نے بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان گرفتار شدگان میں بھادس گاؤں سے تعلق رکھنے والا ایک نابالغ لڑکا بھی شامل تھا جسے تھانہ نگینہ میں ایف آئی آر نمبر 142 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ جمعیۃ علماء ہند نے میوات فساد متاثرین کی بازآبادکاری اورفساد متاثرہ مساجد کی مرمت میں بڑا کردار ادا کیا ہے ، وہ بے قصور گرفتار شدگان کے لیے مقدمہ بھی لڑرہی ہے ۔صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر وکلاء کی قانونی جد وجہد سے گزشتہ سال ہی ۵۸۹افراد کو ضمانت حاصل ہوگئی تھی ، تاہم ان کا مقدمہ اب ٹرائل پر ہے ۔ بھادس کے ان مسلم نابالغ ملزم کو آج جوینائل معاملے کے ایڈیشنل سول جج نے باعزت بری کردیا ۔ عدالت نے مقدمہ کے فائل نمبر ۸۲۴۱/ ۲۰۲۴ کے سلسلے میں فیصلہ سنایا کہ ملزم کا فساد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ اسے گناہ ناکردہ کی سزا نہیں دی جاسکتی ہے ۔ مقدمے کی پیروی ایڈووکیٹ طاہر روپڑیا نے کی ۔
نابالغ کے والدجناب اسرالدین جو پیشہ سے بورویل مستری ہیں، نے اس کامیابی پر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء کی جانب سے فراہم کی گئی قانونی امداد اور رہنمائی نے ان کے بیٹے کو انصاف دلانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
اس فیصلے پر مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء ہند او ر ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب مولانا یحییٰ کریمی نےاطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدالتی نظام اور انصاف کی فتح ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور آئندہ بھی انصاف کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھےگی۔انھوں نے وکلاء حضرات کی جد وجہد کی بھی ستائش کی ۔
Related Press Releases